۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
تصاویر / دیدار رئیس بنیاد شهید و امور ایثارگران با آیت‌الله العظمی سبحانی

حوزہ / شہید کا مقام ہر کسی پر واضح ہے لیکن شہداء اور ان کے اہل خانہ کے تئیں ہماری ذمہ داری بہت سنگین ہے، خاص طور پر اگر اس کی جوان بیوی یا بچے ہوں، جنہیں شہید نے ہمارے سپرد کیا ہے اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم ان کی ضروریاتِ زندگی کو پورا کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حضرت آیت اللہ جعفر سبحانی نے شہداء فاؤنڈیشن کے سربراہ سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی سے ملاقات کے دوران کہا: شہداء خدا کے نزدیک بلند مقام رکھتے ہیں، خداوند متعال سورہ آل عمران کی آیت نمبر 169 میں شہداء کے متعلق ارشاد فرماتا ہے: "عند ربهم یرزقون" یعنی انہیں اپنے رب کی طرف سے رزق (انعام) دیا جائے گا۔ یہاں "عند" کے معنی مقام یا جگہ کے نہیں ہے کیونکہ خدا کا کوئی مقام نہیں ہے اور شہداء بلند و بالا مقام پر رہتے ہیں۔ پس معلوم ہوا کہ ان کی برزخ کی زندگی ان کی دنیاوی زندگی سے بہت زیادہ بہتر اور بلند و بالا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اس دنیا میں انسان کا واحد سرمایہ اس کی جان ہے، شہید کہ جو اپنی جان دیتا ہے تاکہ خدا کا دین قائم ہو اور یہاں وہ خدا سے انتہائی عجیب و غریب سودا کرتا ہے اور کہتا ہے جو کچھ بھی میرے پاس ہے وہ میری یہی زندگی اور میری جان ہے۔ اے اللہ! میں اسے تیرے سپرد کرتا ہوں تاکہ تیرا نام معاشرے میں بلند و بالا ہو، یقیناً اللہ بھی اس شخص سے کہے گا (عند ربهم یرزقون)۔

انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعض اوقات شہداء کے لیے مجلس کا اہتمام کیا کرتے تاکہ ان پر گریہ کیا جائے مثلاً جنگ احد میں جب حضرت حمزہ شہید ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب کو اکٹھا کیا تاکہ وہ ان پر گریہ کریں۔

آیت اللہ سبحانی نے کہا: اگر کوئی شخص اپنے تمام کام خدا کے لئے کرے تو اس کو بلند مقام حاصل ہوتا ہے۔ خدا کے لئے آپ کی خدمات کا آپ کو بہت زیادہ اجر ملے گا۔ لوگوں کی خدمت بہت بڑی عبادت ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .